Lyrics

چھنو کی آنکھ میں اک نشہ ہے گال پہ اس کے تل کا نشان ہے چھنو کی آنکھ میں اک نشہ ہے گال پہ اس کے تل کا نشان ہے اِس پہ پھر اُس کی حیا ہے، او دل لے لیا ہے یہ دل بولے چھنو کی آنکھ میں اک نشہ ہے (اک نشہ ہے، اک نشہ ہے) دیکھوں اُسے تو دل جھوم جھوم جھوم جائے چلوں اُسے تو بولے ہو یے، ہو یے نظریں ملائیں، دنیا گھوم گھوم گھوم جائے چال پہ اُس کی میں فدا رے، ہاں رے اُس کی جوانی میں اک ترپن ہے، او دلبر جانی اُس جیسا دنیا میں کہاں رے، ہاں رے نظریں دکھانا، سجنا، ہائے اُس کا یوں شرمانا ہاتھ لگاؤں بولے، نہ رے، نہ رے چھنو کی آنکھ میں اک نشہ ہے گال پہ اس کے تل کا نشان ہے اِس پہ پھر اُس کی حیا ہے، او دل لے لیا ہے یہ دل بولے
Writer(s): Ali Zafar Lyrics powered by www.musixmatch.com
instagramSharePathic_arrow_out